موت کی ایک علامت ہے اگر دیکھا جائے
روح کا چار عناصر پہ سواری کرنا
خورشید رضوی
ٹیگز:
| موٹ |
| 2 لائنیں شیری |
مرے اس اولیں اشک محبت پر نظر کر
یہ موتی سیپ میں پھر عمر بھر آتا نہیں ہے
خورشید رضوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مجھے بھی اپنا دل رفتہ یاد آتا ہے
کبھی کبھی کسی بازار سے گزرتے ہوئے
خورشید رضوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نسخۂ مرہم اکسیر بتانے والے
تو مرا زخم تو پہلے مجھے واپس کر دے
خورشید رضوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پلٹ کر اشک سوئے چشم تر آتا نہیں ہے
یہ وہ بھٹکا مسافر ہے جو گھر آتا نہیں ہے
خورشید رضوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تمام عمر اکیلے میں تجھ سے باتیں کیں
تمام عمر ترے روبرو خموش رہے
خورشید رضوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تمہاری بزم سے تنہا نہیں اٹھا خورشیدؔ
ہجوم درد کا اک قافلہ رکاب میں تھا
خورشید رضوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

