EN हिंदी
حسین شیاری | شیح شیری

حسین

110 شیر

تم حسن کی خود اک دنیا ہو شاید یہ تمہیں معلوم نہیں
محفل میں تمہارے آنے سے ہر چیز پہ نور آ جاتا ہے

ساحر لدھیانوی




آئینہ لے کے دیکھ ذرا اپنے حسن کو
آئے گی یہ بہار گلستاں خزاں میں یاد

شاہ نصیر




چاند سے تجھ کو جو دے نسبت سو بے انصاف ہے
چاند کے منہ پر ہیں چھائیں تیرا مکھڑا صاف ہے

شیخ ظہور الدین حاتم




حسن آئینہ فاش کرتا ہے
ایسے دشمن کو سنگسار کرو

شیخ ظہور الدین حاتم




ستم نوازئ پیہم ہے عشق کی فطرت
فضول حسن پہ تہمت لگائی جاتی ہے

شکیل بدایونی