جو زخم دیتا ہے تو بے اثر ہی دیتا ہے
خلش وہ دے کہ جسے بھول بھی نہ پاؤں میں
خلیل تنویر
ٹیگز:
| ڈار |
| 2 لائنیں شیری |
درد کا ذائقہ بتاؤں کیا
یہ علاقہ زباں سے باہر ہے
خورشید اکبر
ٹیگز:
| ڈار |
| 2 لائنیں شیری |
کی ترک محبت تو لیا درد جگر مول
پرہیز سے دل اور بھی بیمار پڑا ہے
لالہ مادھو رام جوہر
درد ہو دل میں تو دوا کیجے
اور جو دل ہی نہ ہو تو کیا کیجے
منظر لکھنوی
غم میں کچھ غم کا مشغلا کیجے
درد کی درد سے دوا کیجے
منظر لکھنوی
بھیگی مٹی کی مہک پیاس بڑھا دیتی ہے
درد برسات کی بوندوں میں بسا کرتا ہے
مرغوب علی
درد دل کیا بیاں کروں رشکیؔ
اس کو کب اعتبار آتا ہے
محمد علی خاں رشکی