EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

فرق اتنا ہے کہ تو پردے میں اور میں بے حجاب
ورنہ میں عکس مکمل ہوں تری تصویر کا

اسد بھوپالی




غنچہ و گل ماہ و انجم سب کے سب بیکار تھے
آپ کیا آئے کہ پھر موسم سہانا آ گیا

اسد بھوپالی




حالات نے کسی سے جدا کر دیا مجھے
اب زندگی سے زندگی محروم ہو گئی

اسد بھوپالی




عشق کو جب حسن سے نظریں ملانا آ گیا
خودبخود گھبرا کے قدموں میں زمانہ آ گیا

اسد بھوپالی




اتنا تو بتا جاؤ خفا ہونے سے پہلے
وہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے

اسد بھوپالی




جب ذرا رات ہوئی اور مہ و انجم آئے
بارہا دل نے یہ محسوس کیا تم آئے

اسد بھوپالی




میں اب تیرے سوا کس کو پکاروں
مقدر سو گیا غم جاگتا ہے

اسد بھوپالی