اس انتہائے ترک محبت کے باوجود
ہم نے لیا ہے نام تمہارا کبھی کبھی
عرش ملسیانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
موت ہی انسان کی دشمن نہیں
زندگی بھی جان لے کر جائے گی
عرش ملسیانی
محبت سوز بھی ہے ساز بھی ہے
خموشی بھی ہے یہ آواز بھی ہے
عرش ملسیانی
نہ نشیمن ہے نہ ہے شاخ نشیمن باقی
لطف جب ہے کہ کرے اب کوئی برباد مجھے
عرش ملسیانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پی لیں گے ذرا شیخ تو کچھ گرم رہیں گے
ٹھنڈا نہ کہیں کر دیں یہ جنت کی ہوائیں
عرش ملسیانی
ٹیگز:
| تنز |
| 2 لائنیں شیری |
ساقی مری خموش مزاجی کی لاج رکھ
اقرار گر نہیں ہے تو انکار بھی نہیں
عرش ملسیانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
توبہ توبہ یہ بلا خیز جوانی توبہ
دیکھ کر اس بت کافر کو خدا یاد آیا
عرش ملسیانی
ٹیگز:
| جوانی |
| 2 لائنیں شیری |

