زندگی کتنی مسرت سے گزرتی یا رب
عیش کی طرح اگر غم بھی گوارا ہوتا
اختر شیرانی
اب تو ہاتھوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیں
اس کو کھو کر تو مرے پاس رہا کچھ بھی نہیں
اختر شمار
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ابھی سفر میں کوئی موڑ ہی نہیں آیا
نکل گیا ہے یہ چپ چاپ داستان سے کون
اختر شمار
ٹیگز:
| سفار |
| 2 لائنیں شیری |
میں گھر کو پھونک رہا تھا بڑے یقین کے ساتھ
کہ تیری راہ میں پہلا قدم اٹھانا تھا
اختر شمار
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشا نہ بنے
تو سمجھتا ہے مجھے تجھ سے گلا کچھ بھی نہیں
اختر شمار
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں زندگی کے سفر میں تھا مشغلہ اس کا
وہ ڈھونڈ ڈھونڈ کے مجھ کو گنوا دیا کرتا
اختر شمار
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میری رسوائی اگر ساتھ نہ دیتی میرا
یوں سر بزم میں عزت سے نکلتا کیسے
اختر شمار
ٹیگز:
| رسوائی |
| 2 لائنیں شیری |