EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مبارک مبارک نیا سال آیا
خوشی کا سماں ساری دنیا پہ چھایا

اختر شیرانی




مدتیں ہو گئیں بچھڑے ہوئے تم سے لیکن
آج تک دل سے مرے یاد تمہاری نہ گئی

اختر شیرانی




مجھے دونوں جہاں میں ایک وہ مل جائیں گر اخترؔ
تو اپنی حسرتوں کو بے نیاز دو جہاں کر لوں

اختر شیرانی




مجھے ہے اعتبار وعدہ لیکن
تمہیں خود اعتبار آئے نہ آئے

اختر شیرانی




پلٹ سی گئی ہے زمانے کی کایا
نیا سال آیا نیا سال آیا

اختر شیرانی




رات بھر ان کا تصور دل کو تڑپاتا رہا
ایک نقشہ سامنے آتا رہا جاتا رہا

اختر شیرانی




تمناؤں کو زندہ آرزوؤں کو جواں کر لوں
یہ شرمیلی نظر کہہ دے تو کچھ گستاخیاں کر لوں

اختر شیرانی