تھک گئے ہم کرتے کرتے انتظار
اک قیامت ان کا آنا ہو گیا
اختر شیرانی
ٹیگز:
| انتر |
| 2 لائنیں شیری |
عمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ہو گئیں
ہائے وہ راتیں کہ جو خواب پریشاں ہو گئیں
اختر شیرانی
ٹیگز:
| راٹ |
| 2 لائنیں شیری |
ان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے
دو زہر کے پیالوں میں قضا کھیل رہی ہے
اختر شیرانی
اس کے عہد شباب میں جینا
جینے والو تمہیں ہوا کیا ہے
اختر شیرانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اٹھتے نہیں ہیں اب تو دعا کے لیے بھی ہاتھ
کس درجہ ناامید ہیں پروردگار سے
اختر شیرانی
وہ اگر آ نہ سکے موت ہی آئی ہوتی
ہجر میں کوئی تو غمخوار ہمارا ہوتا
اختر شیرانی
یاد آؤ مجھے للہ نہ تم یاد کرو
میری اور اپنی جوانی کو نہ برباد کرو
اختر شیرانی