اب جی میں ہے کہ ان کو بھلا کر ہی دیکھ لیں
وہ بار بار یاد جو آئیں تو کیا کریں
اختر شیرانی
اب تو ملیے بس لڑائی ہو چکی
اب تو چلئے پیار کی باتیں کریں
اختر شیرانی
اب وہ باتیں نہ وہ راتیں نہ ملاقاتیں ہیں
محفلیں خواب کی صورت ہوئیں ویراں کیا کیا
اختر شیرانی
اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے
وہ عمر کیا ہوئی وہ زمانے کدھر گئے
اختر شیرانی
بجا کہ ہے پاس حشر ہم کو کریں گے پاس شباب پہلے
حساب ہوتا رہے گا یا رب ہمیں منگا دے شراب پہلے
اختر شیرانی
بھلا بیٹھے ہو ہم کو آج لیکن یہ سمجھ لینا
بہت پچھتاؤ گے جس وقت ہم کل یاد آئیں گے
اختر شیرانی
دل میں لیتا ہے چٹکیاں کوئی
ہائے اس درد کی دوا کیا ہے
اختر شیرانی