وہ جگنو ہو ستارہ ہو کہ آنسو
اندھیرے میں سبھی مہتاب سے ہیں
اختر شاہجہانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ بھی کیا بات کہ میں تیری انا کی خاطر
تیری قامت سے زیادہ ترا سایا چاہوں
اختر شاہجہانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ معجزہ ہمارے ہی طرز بیاں کا تھا
اس نے وہ سن لیا تھا جو ہم نے کہا نہ تھا
اختر شاہجہانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ منصفان شہر ہیں یہ پاسبان شہر
ان کو بتاؤ نام جو بلوائیوں کے ہیں
اختر شاہجہانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ذرا یادوں کے ہی پتھر اچھالو
نواح جاں میں سناٹے بہت ہیں
اختر شاہجہانپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لفظ لکھنا ہے تو پھر کاغذ کی نیت سے نہ ڈر
اس قدر اظہار کی بے معنویت سے نہ ڈر
اختر شیخ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
کیا بتاؤں کہ میرے دل میں ہے ارماں کیا کیا
اختر شیرانی