حسد کا رنگ پسندیدہ رنگ ہے سب کا
یہاں کسی کو کوئی اب دعا نہیں دیتا
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک تیرے ہی کوچے پر موقوف نہیں ہے کچھ
ہر گام ہیں تعزیریں ہم لوگ جہاں بھی ہیں
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اسی حسرت میں کٹی راہ حیات
کوئی دو چار قدم ساتھ چلے
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جذبے کی کڑی دھوپ ہو تو کیا نہیں ممکن
یہ کس نے کہا سنگ پگھلتا ہی نہیں ہے
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خوابیدہ اپنے چاہنے والوں کو دیکھ کر
ممکن ہے لوٹ جائے سحر جاگتے رہو
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کتنے محبوب گھروں سے گئے کس کو معلوم
واپس آئے ہیں جو اپنوں میں خبر کی صورت
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مئے کہنہ نہ سہی خون تمنا ہی سہی
ایک پیمانہ مرے سامنے لایا تو گیا
اختر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |