EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بلندی کے لیے بس اپنی ہی نظروں سے گرنا تھا
ہماری کم نصیبی ہم میں کچھ غیرت زیادہ تھی

راجیش ریڈی




دل بھی بچے کی طرح ضد پہ اڑا تھا اپنا
جو جہاں تھا ہی نہیں اس کو وہیں ڈھونڈھنا تھا

راجیش ریڈی




دل بھی اک ضد پہ اڑا ہے کسی بچے کی طرح
یا تو سب کچھ ہی اسے چاہئے یا کچھ بھی نہیں

راجیش ریڈی




دل بھی اک ضد پہ اڑا ہے کسی بچے کی طرح
یا تو سب کچھ ہی اسے چاہئے یا کچھ بھی نہیں

راجیش ریڈی




دوستوں کا کیا ہے وہ تو یوں بھی مل جاتے ہیں مفت
روز اک سچ بول کر دشمن کمانے چاہئیں

راجیش ریڈی




غم بک رہے تھے میلے میں خوشیوں کے نام پر
مایوس ہو کے لوٹے ہیں ہر اک دکاں سے ہم

راجیش ریڈی




ہاتھ اٹھاتا ہے دعاؤں کو فلک بھی اس دم
جب پرندہ کوئی پرواز کو پر تولتا ہے

راجیش ریڈی