کچھ اس طرح گزارا ہے زندگی کو ہم نے
جیسے کہ خود پہ کوئی احسان کر لیا ہے
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ پرندوں کو تو بس دو چار دانے چاہئیں
کچھ کو لیکن آسمانوں کے خزانے چاہئیں
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیا جانے کس جہاں میں ملے گا ہمیں سکون
ناراض ہیں زمیں سے خفا آسماں سے ہم
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں نے تو بعد میں توڑا تھا اسے
آئینہ مجھ پہ ہنسا تھا پہلے
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
میں نے تو بعد میں توڑا تھا اسے
آئینہ مجھ پہ ہنسا تھا پہلے
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
میسر مفت میں تھے آسماں کے چاند تارے تک
زمیں کے ہر کھلونے کی مگر قیمت زیادہ تھی
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ملتے نہیں ہیں اپنی کہانی میں ہم کہیں
غائب ہوئے ہیں جب سے تری داستاں سے ہم
راجیش ریڈی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |