EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

عشق وہ کار مسلسل ہے کہ ہم اپنے لیے
ایک لمحہ بھی پس انداز نہیں کر سکتے

رئیس فروغ




لوگ اچھے ہیں بہت دل میں اتر جاتے ہیں
اک برائی ہے تو بس یہ ہے کہ مر جاتے ہیں

رئیس فروغ




لوگ اچھے ہیں بہت دل میں اتر جاتے ہیں
اک برائی ہے تو بس یہ ہے کہ مر جاتے ہیں

رئیس فروغ




میں نے کتنے رستے بدلے لیکن ہر رستے میں فروغؔ
ایک اندھیرا ساتھ رہا ہے روشنیوں کے ہجوم لیے

رئیس فروغ




میرا بھی ایک باپ تھا اچھا سا ایک باپ
وہ جس جگہ پہنچ کے مرا تھا وہیں ہوں میں

رئیس فروغ




بس اک خطا کی مسلسل سزا ابھی تک ہے
مرے خلاف مرا آئینہ ابھی تک ہے

رئیس صدیقی




بس اک خطا کی مسلسل سزا ابھی تک ہے
مرے خلاف مرا آئینہ ابھی تک ہے

رئیس صدیقی