اپنے کو تلاش کر رہا ہوں
اپنی ہی طلب سے ڈر رہا ہوں
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چند بے نام و نشاں قبروں کا
میں عزا دار ہوں یا ہے مرا دل
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل کئی روز سے دھڑکتا ہے
ہے کسی حادثے کی تیاری
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل سے مت سرسری گزر کہ رئیسؔ
یہ زمیں آسماں سے آتی ہے
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم اپنے حال پریشاں پہ بارہا روئے
اور اس کے بعد ہنسی ہم کو بارہا آئی
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم اپنی زندگی تو بسر کر چکے رئیسؔ
یہ کس کی زیست ہے جو بسر کر رہے ہیں ہم
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خاموش زندگی جو بسر کر رہے ہیں ہم
گہرے سمندروں میں سفر کر رہے ہیں ہم
رئیس امروہوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |