غیرممکن تھا فصیلیں فاصلوں کی پھاندنا
قسمتوں کے فیصلے تھے تیرے میرے درمیاں
محمد فخرالحق نوری
فیروزؔ میں نے خود ہی سلاسل پہن لیے
ممکن نہیں ہے اب تو رہائی مرے لیے
محمد فیروز شاہ
اندھیری شام تھی بادل برس نہ پائے تھے
وہ میرے پاس نہ تھا اور میں کھل کے رویا تھا
محمد اظہار الحق
گھرا ہوا ہوں جنم دن سے اس تعاقب میں
زمین آگے ہے اور آسماں مرے پیچھے
محمد اظہار الحق
کوئی زاری سنی نہیں جاتی کوئی جرم معاف نہیں ہوتا
اس دھرتی پر اس چھت کے تلے کوئی تیرے خلاف نہیں ہوتا
محمد اظہار الحق
ترا پاؤں شام پہ آ گیا تھا کہ چاند تھا
ترا ہجر صبح کو جل اٹھا تھا کہ پھول تھا
محمد اظہار الحق
اول عشق کی ساعت جا کر پھر نہیں آئی
پھر کوئی موسم پہلے موسم سا نہیں دیکھا
محمد خالد

