EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

وہی ہے اختلاف باہمی کی انجمن اب تو
فقط شادی کے دن اس نے ملائی ہاں میں ہاں میری

محمد طٰہ خان




جب تمہاری آرزو باقی نہیں
دل دھڑکتا ہے نہ جانے کے لئے

محمد تنویرالزماں




سچ بتا عشق مجھے سخت پریشاں ہوں میں
کیوں خفا ہوتا نہیں دوست خطا پر میری

محمد تنویرالزماں




بوس و کنار کے لئے یہ سب فریب ہیں
اظہار پاک بازی و ذوق نظر غلط

محمد علی خاں ناظم رامپوری




مٹھی میں کیا دھری تھی کہ چپکے سے سونپ دی
جان عزیز پیشکش نامہ بر غلط

محمد علی خاں ناظم رامپوری




اپنے دم سے ہے زمانے میں گھٹالوں کا وجود
ہم جہاں ہوں گے گھٹالے ہی گھٹالے ہوں گے

محمد یوسف پاپا




دبانا شرط ہے بجتے ہیں سارے
کھلونا بے صدا کوئی نہیں ہے

محمد یوسف پاپا