EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اپنا گھر آنے سے پہلے
اتنی گلیاں کیوں آتی ہیں

محمد علوی




ارے یہ دل اور اتنا خالی
کوئی مصیبت ہی پال رکھیے

محمد علوی




اور بازار سے کیا لے جاؤں
پہلی بارش کا مزا لے جاؤں

محمد علوی




بازار کے داموں کی شکایت ہے ہر اک کو
پھر بھی سر بازار بڑی بھیڑ لگی ہے

محمد علوی




بہت خوش ہوئے آئینہ دیکھ کر
یہاں کوئی ثانی ہمارا نہ تھا

محمد علوی




بہت نیک بندے ہیں اب بھی ترے
کسی پر تو یارب وحی بھیج دے

محمد علوی




بس کے نیچے کوئی نہیں آتا پھر بھی
بس میں بیٹھ کے بے حد گھبراتا ہوں میں

محمد علوی