EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

توجہ آپ فرمائیں اگر تو
کچھ ہم بھی عرض کرنا چاہتے ہیں

منصور خوشتر




تھا جو اک کافر مسلماں ہو گیا
پل میں ویرانہ گلستاں ہو گیا

منصور خوشتر




ترے جور و جفا کا ہم کبھی شکوہ نہیں کرتے
محبت جس سے کرتے ہیں اسے رسوا نہیں کرتے

منصور خوشتر




یقیں کر کہ میں تجھ سے بھی زیادہ چاہتا اس کو
جو میرے جیسا تیرا اور کوئی قدرداں ہوتا

منصور خوشتر




لرزتی چھت شکستہ بام و در سے بات کرنی ہے
مجھے تنہائی میں کچھ اپنے گھر سے بات کرنی ہے

منصور ملتانی




آنکھوں سے محبت کے اشارے نکل آئے
برسات کے موسم میں ستارے نکل آئے

منصور عثمانی




اپنی تعریف سنی ہے تو یہ سچ بھی سن لے
تجھ سے اچھا ترا کردار نہیں ہو سکتا

منصور عثمانی