EN हिंदी
ترے جور و جفا کا ہم کبھی شکوہ نہیں کرتے | شیح شیری
tere jaur-o-jafa ka hum kabhi shikwa nahin karte

غزل

ترے جور و جفا کا ہم کبھی شکوہ نہیں کرتے

منصور خوشتر

;

ترے جور و جفا کا ہم کبھی شکوہ نہیں کرتے
محبت جس سے کرتے ہیں اسے رسوا نہیں کرتے

ہمارے شیوۂ تسلیم کی بھی قدر کر تو کچھ
کہ فریاد و فغاں آہ و بکا نالہ نہیں کرتے

محبت میں بھی ہم معیار کا کچھ پاس رکھتے ہیں
کسی حالت میں بھی خودداری کا سودا نہیں کرتے

محبت کرنے والوں کا الگ اک اپنا مذہب ہے
وہ راہ عشق میں سود و زیاں دیکھا نہیں کرتے

رقیبوں کو سر محفل جو بازو میں بٹھاتے ہیں
دل آزاری مری کرتے ہیں آپ اچھا نہیں کرتے

ہے پوشیدہ یہاں بھی اپنی عزت ہی کا اک پہلو
کسی سے بد سلوکی کا تری چرچا نہیں کرتے

گوارا احتیاط ایسی محبت میں ہے خوشترؔ کو
کہ اس کے نام سے منسوب شعر اپنا نہیں کرتے