EN हिंदी
تصویر شیاری | شیح شیری

تصویر

41 شیر

جو چپ چاپ رہتی تھی دیوار پر
وہ تصویر باتیں بنانے لگی

عادل منصوری




جس سے یہ طبیعت بڑی مشکل سے لگی تھی
دیکھا تو وہ تصویر ہر اک دل سے لگی تھی

احمد فراز




کوئی تصویر مکمل نہیں ہونے پاتی
دھوپ دیتے ہیں تو سایا نہیں رہنے دیتے

احمد مشتاق




الماری میں تصویریں رکھتا ہوں
اب بچپن اور بڑھاپا ایک ہوئے

اختر ہوشیارپوری




آ کہ میں دیکھ لوں کھویا ہوا چہرہ اپنا
مجھ سے چھپ کر مری تصویر بنانے والے

اختر سعید خان




صورت چھپائیے کسی صورت پرست سے
ہم دل میں نقش آپ کی تصویر کر چکے

انور دہلوی




وہ عیادت کو تو آیا تھا مگر جاتے ہوئے
اپنی تصویریں بھی کمرے سے اٹھا کر لے گیا

عرش صدیقی