EN हिंदी
تصویر شیاری | شیح شیری

تصویر

41 شیر

اپنی تصویر بناؤ گے تو ہوگا احساس
کتنا دشوار ہے خود کو کوئی چہرہ دینا

اظہر عنایتی




شہر ہو دشت تمنا ہو کہ دریا کا سفر
تیری تصویر کو سینے سے لگا رکھا ہے

عزیز الرحمن شہید فتح پوری




چاہیئے اس کا تصور ہی سے نقشہ کھینچنا
دیکھ کر تصویر کو تصویر پھر کھینچی تو کیا

بہادر شاہ ظفر




چپ چاپ سنتی رہتی ہے پہروں شب فراق
تصویر یار کو ہے مری گفتگو پسند

داغؔ دہلوی




ہم ہیں اس کے خیال کی تصویر
جس کی تصویر ہے خیال اپنا

فانی بدایونی




روز ہے درد محبت کا نرالا انداز
روز دل میں تری تصویر بدل جاتی ہے

فانی بدایونی




خوشبو گرفت عکس میں لایا اور اس کے بعد
میں دیکھتا رہا تری تصویر تھک گئی

غلام محمد قاصر