EN हिंदी
تصویر شیاری | شیح شیری

تصویر

41 شیر

مدتوں بعد اٹھائے تھے پرانے کاغذ
ساتھ تیرے مری تصویر نکل آئی ہے

صابر دت




میں نے تو یونہی راکھ میں پھیری تھیں انگلیاں
دیکھا جو غور سے تری تصویر بن گئی

سلیم بیتاب




اپنے جیسی کوئی تصویر بنانی تھی مجھے
مرے اندر سے سبھی رنگ تمہارے نکلے

سالم سلیم




بھیج دی تصویر اپنی ان کو یہ لکھ کر شکیلؔ
آپ کی مرضی ہے چاہے جس نظر سے دیکھیے

شکیل بدایونی




میں نے بھی دیکھنے کی حد کر دی
وہ بھی تصویر سے نکل آیا

شہپر رسول




مجھ کو اکثر اداس کرتی ہے
ایک تصویر مسکراتی ہوئی

وکاس شرما راز