EN हिंदी
تصویر شیاری | شیح شیری

تصویر

41 شیر

ایک کمی تھی تاج محل میں
میں نے تری تصویر لگا دی

کیف بھوپالی




رنگ خوشبو اور موسم کا بہانا ہو گیا
اپنی ہی تصویر میں چہرہ پرانا ہو گیا

خالد غنی




رفتہ رفتہ سب تصویریں دھندلی ہونے لگتی ہیں
کتنے چہرہ ایک پرانے البم میں مر جاتے ہیں

خوشبیر سنگھ شادؔ




اک بار تجھے عقل نے چاہا تھا بھلانا
سو بار جنوں نے تری تصویر دکھا دی

ماہر القادری




مجھے یہ زعم کہ میں حسن کا مصور ہوں
انہیں یہ ناز کہ تصویر تو ہماری ہے

مقبول نقش




دلی کے نہ تھے کوچے اوراق مصور تھے
جو شکل نظر آئی تصویر نظر آئی

میر تقی میر




حرف کو لفظ نہ کر لفظ کو اظہار نہ دے
کوئی تصویر مکمل نہ بنا اس کے لیے

محمد احمد رمز