EN हिंदी
زندگی شیاری | شیح شیری

زندگی

163 شیر

مرا تجربہ ہے کہ اس زندگی میں
پریشانیاں ہی پریشانیاں ہیں

حفیظ جالندھری




زندگی فردوس گم گشتہ کو پا سکتی نہیں
موت ہی آتی ہے یہ منزل دکھانے کے لیے

حفیظ جالندھری




آئے ٹھہرے اور روانہ ہو گئے
زندگی کیا ہے، سفر کی بات ہے

حیدر علی جعفری




موت سے پہلے جہاں میں چند سانسوں کا عذاب
زندگی جو قرض تیرا تھا ادا کر آئے ہیں

حیدر قریشی




ساری رسوائی زمانے کی گوارا کر کے
زندگی جیتے ہیں کچھ لوگ خسارہ کر کے

ہاشم رضا جلالپوری




تندیٔ سیل وقت میں یہ بھی ہے کوئی زندگی
صبح ہوئی تو جی اٹھے، رات ہوئی تو مر گئے

حزیں لدھیانوی




صرف زندہ رہنے کو زندگی نہیں کہتے
کچھ غم محبت ہو کچھ غم جہاں یارو

حمایت علی شاعرؔ