آغاز محبت سے انجام محبت تک
گزرا ہے جو کچھ ہم پر تم نے بھی سنا ہوگا
دل شاہجہاں پوری
کون دیتا ہے محبت کو پرستش کا مقام
تم یہ انصاف سے سوچو تو دعا دو ہم کو
احسان دانش
نہ جانے محبت کا انجام کیا ہے
میں اب ہر تسلی سے گھبرا رہا ہوں
احسان دانش
قبروں میں نہیں ہم کو کتابوں میں اتارو
ہم لوگ محبت کی کہانی میں مریں ہیں
اعجاز توکل
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا
راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا
sorrows other than love's longing does this life provide
comforts other than a lover's union too abide
فیض احمد فیض
اور کیا دیکھنے کو باقی ہے
آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
what else is there now for me to view
I have experienced being in love with you
فیض احمد فیض
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے
فیض احمد فیض