EN हिंदी
خدا شیاری | شیح شیری

خدا

73 شیر

جھولیاں سب کی بھرتی جاتی ہیں
دینے والا نظر نہیں آتا

امجد حیدر آبادی




سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے
تو نے روکا بھی تھا بندے کو خطا سے پہلے

آنند نرائن ملا




آپ کرتے جو احترام بتاں
بتکدے خود خدا خدا کرتے

انور صابری




ہم کہ مایوس نہیں ہیں انہیں پا ہی لیں گے
لوگ کہتے ہیں کہ ڈھونڈے سے خدا ملتا ہے

عرش صدیقی




دہر میں اک ترے سوا کیا ہے
تو نہیں ہے تو پھر بھلا کیا ہے

عزیز تمنائی




زاہدا کعبے کو جاتا ہے تو کر یاد خدا
پھر جہازوں میں خیال ناخدا کرتا ہے کیوں

بہرام جی




خدا ایسے احساس کا نام ہے
رہے سامنے اور دکھائی نہ دے

بشیر بدر