EN हिंदी
خدا شیاری | شیح شیری

خدا

73 شیر

ٹھہری جو وصل کی تو ہوئی صبح شام سے
بت مہرباں ہوئے تو خدا مہرباں نہ تھا

لالہ مادھو رام جوہر




وہ ہے بڑا کریم رحیم اس کی ذات ہے
ناحق گناہ گاروں کو فکر نجات ہے

لالہ مادھو رام جوہر




بتوں کو پوجنے والوں کو کیوں الزام دیتے ہو
ڈرو اس سے کہ جس نے ان کو اس قابل بنایا ہے

مخمور سعیدی




میرؔ بندوں سے کام کب نکلا
مانگنا ہے جو کچھ خدا سے مانگ

میر تقی میر




آسمان پر جا پہنچوں
اللہ تیرا نام لکھوں

محمد علوی




چل دئیے سوئے حرم کوئے بتاں سے مومنؔ
جب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا

from the streets of idols fair
to the mosque did I repai

مومن خاں مومن




رہنے دے اپنی بندگی زاہد
بے محبت خدا نہیں ملتا

مبارک عظیم آبادی