EN हिंदी
خدا شیاری | شیح شیری

خدا

73 شیر

صنم پرستی کروں ترک کیوں کر اے واعظ
بتوں کا ذکر خدا کی کتاب میں دیکھا

آغا اکبرآبادی




چھوڑا نہیں خودی کو دوڑے خدا کے پیچھے
آساں کو چھوڑ بندے مشکل کو ڈھونڈتے ہیں

عبد الحمید عدم




زبان ہوش سے یہ کفر سرزد ہو نہیں سکتا
میں کیسے بن پئے لے لوں خدا کا نام اے ساقی

عبد الحمید عدم




وہ سو رہا ہے خدا دور آسمانوں میں
فرشتے لوریاں گاتے ہیں اس کے کانوں میں

عبد الرحیم نشتر




سکھ میں ہوتا ہے حافظہ بے کار
دکھ میں اللہ یاد آتا ہے

افسر میرٹھی




خود کو تو ندیمؔ آزمایا
اب مر کے خدا کو آزماؤں

احمد ندیم قاسمی




مرے خدا نے کیا تھا مجھے اسیر بہشت
مرے گنہ نے رہائی مجھے دلائی ہے

احمد ندیم قاسمی