EN हिंदी
خدا شیاری | شیح شیری

خدا

73 شیر

اتنا خالی تھا اندروں میرا
کچھ دنوں تو خدا رہا مجھ میں

جون ایلیا




مجھ کو خواہش ہی ڈھونڈنے کی نہ تھی
مجھ میں کھویا رہا خدا میرا

جون ایلیا




اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں
فیضان محبت عام سہی عرفان محبت عام نہیں

جگر مراد آبادی




ہے غلط گر گمان میں کچھ ہے
تجھ سوا بھی جہان میں کچھ ہے

خواجہ میر دردؔ




جگ میں آ کر ادھر ادھر دیکھا
تو ہی آیا نظر جدھر دیکھا

خواجہ میر دردؔ




کعبے میں بھی وہی ہے شوالے میں بھی وہی
دونوں مکان اس کے ہیں چاہے جدھر رہے

لالہ مادھو رام جوہر




نہ مانگیے جو خدا سے تو مانگیے کس سے
جو دے رہا ہے اسی سے سوال ہوتا ہے

لالہ مادھو رام جوہر