کیا کہا عشق جاودانی ہے!
آخری بار مل رہی ہو کیا
جون ایلیا
مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہے
تمہیں مجھ سے محبت ہو گئی کیا
جون ایلیا
ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں
اور ستم یہ کہ ہم تمہارے ہیں
جون ایلیا
زندگی کس طرح بسر ہوگی
دل نہیں لگ رہا محبت میں
جون ایلیا
ایک چہرہ ہے جو آنکھوں میں بسا رہتا ہے
اک تصور ہے جو تنہا نہیں ہونے دیتا
جاوید نسیمی
اس نے آنچل سے نکالی مری گم گشتہ بیاض
اور چپکے سے محبت کا ورق موڑ دیا
جاوید صبا
عشق کو دیجئے جنوں میں فروغ
درد سے درد کی دوا کیجئے
جگر بریلوی