عشق کی چوٹ کا کچھ دل پہ اثر ہو تو سہی
درد کم ہو یا زیادہ ہو مگر ہو تو سہی
جلالؔ لکھنوی
ہر آن ایک تازہ شکایت ہے آپ سے
اللہ مجھ کو کتنی محبت ہے آپ سے
جلال الدین اکبر
عشق سے ہے فروغ رنگ جہاں
ابتدا ہم ہیں انتہا ہیں ہم
جلال الدین اکبر
ٹیگز:
| اشق |
| 2 لائنیں شیری |
عشق خود سکھاتا ہے ساری حکمتیں عالؔی
نقد دل کسے دینا بار سر کہاں رکھنا
جلیل عالیؔ
ٹیگز:
| اشق |
| 2 لائنیں شیری |
اک سفر میں کوئی دو بار نہیں لٹ سکتا
اب دوبارہ تری چاہت نہیں کی جا سکتی
جمال احسانی
یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ
بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
جمال احسانی
ہر اک بات میں ڈالے ہے ہندو مسلم کی بات
یہ نا جانے الھڑ گوری پریم ہے خود اک ذات
جمیل الدین عالی
ٹیگز:
| اشق |
| 2 لائنیں شیری |