دل ویراں کو دیکھتے کیا ہو
یہ وہی آرزو کی بستی ہے
سیف الدین سیف
دل ہی عیار ہے بے وجہ دھڑک اٹھتا ہے
ورنہ افسردہ ہواؤں میں بلاوا کیسا
ساقی فاروقی
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
دل جو ٹوٹا ہے تو پھر یاد نہیں ہے کوئی
اس خرابے میں اب آباد نہیں ہے کوئی
سرفراز خالد
یہ جب ہے کہ اک خواب سے رشتہ ہے ہمارا
دن ڈھلتے ہی دل ڈوبنے لگتا ہے ہمارا
شہریار
دل سا وحشی کبھی قابو میں نہ آیا یارو
ہار کر بیٹھ گئے جال بچھانے والے
شہزاد احمد
دے کے دل ہاتھ ترے اپنے ہاتھ
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
شیخ ظہور الدین حاتم
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
دل دیکھتے ہی اس کو گرفتار ہو گیا
رسوائے شہر و کوچہ و بازار ہو گیا
شیخ ظہور الدین حاتم
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |