منظروں کے بھی پرے ہیں منظر
آنکھ جو ہو تو نظر جائے جی
عبد اللہ جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پھر نئی ہجرت کوئی درپیش ہے
خواب میں گھر دیکھنا اچھا نہیں
عبد اللہ جاوید
ساحل پہ لوگ یوں ہی کھڑے دیکھتے رہے
دریا میں ہم جو اترے تو دریا اتر گیا
عبد اللہ جاوید
سجاتے ہو بدن بے کار جاویدؔ
تماشا روح کے اندر لگے گا
عبد اللہ جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شاعری پیٹ کی خاطر جاویدؔ
بیچ بازار کے آ بیٹھی ہے
عبد اللہ جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترک کرنی تھی ہر اک رسم جہاں
ہاں مگر رسم وفا رکھنی ہی تھی
عبد اللہ جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تم اپنے عکس میں کیا دیکھتے ہو
تمہارا عکس بھی تم سا نہیں ہے
عبد اللہ جاوید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |