جس حسن کی ہے چشم تمنا کو جستجو
وہ آفتاب میں ہے نہ ہے ماہتاب میں
اثر صہبائی
ٹیگز:
| جستجو |
| 2 لائنیں شیری |
ساری دنیا سے بے نیازی ہے
واہ اے مست ناز کیا کہنا
اثر صہبائی
ٹیگز:
| بینیازی |
| 2 لائنیں شیری |
سجدہ کے داغ سے نہ ہوئی آشنا جبیں
بیگانہ وار گزرے ہر اک آستاں سے ہم
اثر صہبائی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تیرے شباب نے کیا مجھ کو جنوں سے آشنا
میرے جنوں نے بھر دیے رنگ تری شباب میں
اثر صہبائی
ٹیگز:
| جوانی |
| 2 لائنیں شیری |
تمہاری یاد میں دنیا کو ہوں بھلائے ہوے
تمہارے درد کو سینے سے ہوں لگائے ہوے
اثر صہبائی
یہ حسن دل فریب یہ عالم شباب کا
گویا چھلک رہا ہے پیالہ شراب کا
اثر صہبائی
ہم تو اس پستئ احساس پہ جیتے ہیں جہاں
یہ بھی معلوم نہیں جیت ہے کیا مات ہے کیا
اصغر عابد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

