آپ کا خط نہیں ملا مجھ کو
دولت دو جہاں ملی مجھ کو
اثر لکھنوی
ٹیگز:
| خیٹ |
| 2 لائنیں شیری |
بہانہ مل نہ جائے بجلیوں کو ٹوٹ پڑنے کا
کلیجہ کانپتا ہے آشیاں کو آشیاں کہتے
اثر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بھولنے والے کو شاید یاد وعدہ آ گیا
مجھ کو دیکھا مسکرایا خود بہ خود شرما گیا
اثر لکھنوی
ٹیگز:
| واڈا |
| 2 لائنیں شیری |
ادھر سے آج وہ گزرے تو منہ پھیرے ہوئے گزرے
اب ان سے بھی ہماری بے کسی دیکھی نہیں جاتی
اثر لکھنوی
ٹیگز:
| بیکسی |
| 2 لائنیں شیری |
اک بات بھلا پوچھیں کس طرح مناؤ گے
جیسے کوئی روٹھا ہے اور تم کو منانا ہے
اثر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عشق سے لوگ منع کرتے ہیں
جیسے کچھ اختیار ہے اپنا
اثر لکھنوی
جو آپ کہیں اس میں یہ پہلو ہے وہ پہلو
اور ہم جو کہیں بات میں وہ بات نہیں ہے
اثر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

