ٹھہر سکتی ہے کہاں اس رخ تاباں پہ نظر
دیکھ سکتا ہے اسے آدمی بند آنکھوں سے
انور شعور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترے ہوتے جو جچتی ہی نہیں تھی
وہ صورت آج خاصی لگ رہی ہے
انور شعور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ مجھ سے روٹھ نہ جاتی تو اور کیا کرتی
مری خطائیں مری لغزشیں ہی ایسی تھیں
انور شعور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ رنگ رنگ کے چھینٹے پڑے کہ اس کے بعد
کبھی نہ پھر نئے کپڑے پہن کے نکلا میں
انور شعور
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زمانے کے جھمیلوں سے مجھے کیا
مری جاں! میں تمہارا آدمی ہوں
انور شعور
زندگی کی ضرورتوں کا یہاں
حسرتوں میں شمار ہوتا ہے
انور شعور
بکھر کے ٹوٹ گئے ہم بکھرتی دنیا میں
خود آفرینی کا سودا ہمارے سر میں تھا
انور صدیقی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

