EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مری حیات ہے بس رات کے اندھیرے تک
مجھے ہوا سے بچائے رکھو سویرے تک

انور شعور




محبت رہی چار دن زندگی میں
رہا چار دن کا اثر زندگی بھر

انور شعور




مسکرا کر دیکھ لیتے ہو مجھے
اس طرح کیا حق ادا ہو جائے گا

انور شعور




مسکرائے بغیر بھی وہ ہونٹ
نظر آتے ہیں مسکرائے ہوئے

انور شعور




نظام زر میں کسی اور کام کا کیا ہو
بس آدمی ہے کمانے کا اور کھانے کا

انور شعور




سامنے آ کر وہ کیا رہنے لگا
گھر کا دروازہ کھلا رہنے لگا

انور شعور




سبھی زندگی کے مزے لوٹتے ہیں
نہ آیا ہمیں یہ ہنر زندگی بھر

انور شعور