لوٹ گئے سب سوچ کے گھر میں کوئی نہیں ہے
اور یہ ہم کہ اندھیرا کر کے بیٹھ گئے ہیں
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لوگوں نے بہت چاہا اپنا سا بنا ڈالیں
پر ہم نے کہ اپنے کو انسان بہت رکھا
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
پاؤں رکتے ہی نہیں ذہن ٹھہرتا ہی نہیں
کوئی نشہ ہے تھکن کا کہ اترتا ہی نہیں
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اترے تھے میدان میں سب کچھ ٹھیک کریں گے
سب کچھ الٹا سیدھا کر کے بیٹھ گئے ہیں
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ قید ہے تو رہائی بھی اب ضروری ہے
کسی بھی سمت کوئی راستہ ملے تو سہی
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
زوال جسم کو دیکھو تو کچھ احساس ہو اس کا
بکھرتا ذرہ ذرہ کوئی صحرا کیسا لگتا ہے
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آنکھ کا اعتبار کیا کرتے
جو بھی دیکھا وہ خواب میں دیکھا
عبد الحمید عدم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |