یہ ہاتھ راکھ میں خوابوں کی ڈالتے تو ہو
مگر جو راکھ میں شعلہ کوئی دبا نکلا
عبد الحفیظ نعیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
برستے تھے بادل دھواں پھیلتا تھا عجب چار جانب
فضا کھل اٹھی تو سراپا تمہارا بہت یاد آیا
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دم بہ دم مجھ پہ چلا کر تلوار
ایک پتھر کو جلا دی اس نے
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دن گزرتے ہیں گزرتے ہی چلے جاتے ہیں
ایک لمحہ جو کسی طرح گزرتا ہی نہیں
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دور بستی پہ ہے دھواں کب سے
کیا جلا ہے جسے بجھاتے نہیں
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک مشعل تھی بجھا دی اس نے
پھر اندھیروں کو ہوا دی اس نے
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
فلک پر اڑتے جاتے بادلوں کو دیکھتا ہوں میں
ہوا کہتی ہے مجھ سے یہ تماشا کیسا لگتا ہے
عبد الحمید
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |