EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

موت کی آرزو میں دیوانے
عمر بھر زندگی سے لڑتے ہیں

انیس ابر




پھر اہل عشق کی تخلیق ہوتی ہے پہلے
جنوں کی آگ میں برسوں خمیر رہتا ہے

انیس ابر




تجھ پہ جمی ہیں سب کی نظریں
تیری نظر میں کون رہے گا

انیس ابر




آپ کا کوئی سفر بے سمت بے منزل نہ ہو
زندگی ایسی نہ جینا جس کا مستقبل نہ ہو

انیس دہلوی




آپ کی باتوں میں آ کر کھو دیا دل کا سکوں
زندگی میں دیکھیے میری بچا کچھ بھی نہیں

انیس دہلوی




چھین لیں خوشیاں مری آنکھوں سے میری نیند بھی
زندگی تو نے مجھے اب تک دیا کچھ بھی نہیں

انیس دہلوی




جو دل باندھے وہ جادو جانتا ہے
مرا محبوب اردو جانتا ہے

انیس دہلوی