اس کی مٹھی میں جواہر تھے نظر میری طرف
اور مجھے پیرایۂ عرض ہنر آتا نہ تھا
انیس اشفاق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ خانہ ہمیشہ سے ویران ہے
کہاں کوئی دل کے مکاں میں رہا
انیس اشفاق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آج انساں کو تپتے صحرا میں
بہتا دریا تلاش کرنا ہے
انیس ابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ابرؔ دنیا کو چھوڑ جانے کا
اک بہانہ تلاش کرنا ہے
انیس ابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیوں ہاتھ دل سے لگاتے ہو بار بار اپنا
کیا دل میں اب بھی کوئی بے نظیر رہتا ہے
انیس ابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں
جس طرح غم ہنسی سے لڑتے ہیں
انیس ابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں مسکراتا مگر دی نہ اشک نے مہلت
خوشی جب ایک ملی ساتھ غم ہزار ملے
انیس ابر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

