جشن بہار نو ہے نشیمن کی خیر ہو
اٹھا ہے کیوں چمن میں دھواں روشنی کے ساتھ
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خالی ہاتھ نکل گھر سے
زاد سفر ہشیاری رکھ
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ تو اپنی خبر ملے مجھ کو
میرے بارے میں کچھ کہا کرنا
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیا گزرتی ہے مرے بعد اس پر
آج میں اس سے بچھڑ کر دیکھوں
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
لوگ جس حال میں مرنے کی دعا کرتے ہیں
میں نے اس حال میں جینے کی قسم کھائی ہے
امیر قزلباش
میں کیا جانوں گھروں کا حال کیا ہے
میں ساری زندگی باہر رہا ہوں
امیر قزلباش
ٹیگز:
| حجرت |
| 2 لائنیں شیری |
میں نے کیوں ترک تعلق کی جسارت کی ہے
تم اگر غور کرو گے تو پشیماں ہوگے
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |