آج کی رات بھی گزری ہے مری کل کی طرح
ہاتھ آئے نہ ستارے ترے آنچل کی طرح
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اب سپر ڈھونڈ کوئی اپنے لیے
تیر کم رہ گئے کمانوں میں
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اپنے ہم راہ خود چلا کرنا
کون آئے گا مت رکا کرنا
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک خبر ہے تیرے لیے
دل پر پتھر بھاری رکھ
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہونا پڑا ہے خوگر غم بھی خوشی کی خیر
وہ مجھ پہ مہرباں ہیں مگر بے رخی کے ساتھ
امیر قزلباش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک پرندہ ابھی اڑان میں ہے
تیر ہر شخص کی کمان میں ہے
امیر قزلباش
ٹیگز:
| پیارے |
| 2 لائنیں شیری |
اتنا بیداریوں سے کام نہ لو
دوستو خواب بھی ضروری ہے
امیر قزلباش
ٹیگز:
| خواجہ |
| 2 لائنیں شیری |

