EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ہمیں دنیا میں اپنے غم سے مطلب
زمانے کی خوشی سے واسطا کیا

علیم اختر




مآل ضبط پیہم ہو گئی ہے
مسرت حاصل غم ہو گئی ہے

علیم اختر




میرے سکون قلب کو لے کر چلے گئے
اور اضطراب درد جگر دے گئے مجھے

علیم اختر




میری بیتابیوں سے گھبرا کر
کوئی مجھ سے خفا نہ ہو جائے

علیم اختر




مجھے آنکھیں دکھائے گی بھلا کیا گردش دوراں
مری نظروں نے دیکھا ہے ترا نامہرباں ہونا

علیم اختر




مجھے تو کل بھی نہ تھا ان پر اختیار کوئی
اور ان کو مجھ پہ وہی اختیار آج بھی ہے

علیم اختر




وہ تعلق ہے ترے غم سے کہ اللہ اللہ
ہم کو حاصل ہو خوشی بھی تو گوارا نہ کریں

علیم اختر