یہ کہنا ہار نہ مانی کبھی اندھیروں سے
بجھے چراغ تو دل کو جلا لیا کہنا
عالم تاب تشنہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ کہنا تم سے بچھڑ کر بکھر گیا تشنہؔ
کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا
عالم تاب تشنہ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کرایہ دار بدلنا تو اس کا شیوہ تھا
نکال کر وہ بہت خوش ہوا مکاں سے مجھے
علیم افسر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
صدائیں جسم کی دیوار پار کرتی ہیں
کوئی پکار رہا ہے مگر کہاں سے مجھے
علیم افسر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
طیور تھے جو گھونسلوں میں پیکروں کے اڑ گئے
اکیلے رہ گئے ہیں اپنے خواب کے مکاں میں ہم
علیم افسر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے
زندگی بے مزا نہ ہو جائے
علیم اختر
درد کا پھر مزہ ہے جب اخترؔ
درد خود چارہ ساز ہو جائے
علیم اختر
ٹیگز:
| ڈار |
| 2 لائنیں شیری |