EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سنا ہے زندگی ویرانیوں نے لوٹ لی مل کر
نہ جانے زندگی کے ناز برداروں پہ کیا گزری

شکیل بدایونی




ترک مے ہی سمجھ اسے ناصح
اتنی پی ہے کہ پی نہیں جاتی

شکیل بدایونی




تجھ سے برہم ہوں کبھی خود سے خفا
کچھ عجب رفتار ہے تیرے بغیر

شکیل بدایونی




تجھ سے برہم ہوں کبھی خود سے خفا
کچھ عجب رفتار ہے تیرے بغیر

شکیل بدایونی




تم پھر اسی ادا سے انگڑائی لے کے ہنس دو
آ جائے گا پلٹ کر گزرا ہوا زمانہ

شکیل بدایونی




اجالے گرمئ رفتار کا ہی ساتھ دیتے ہیں
بسیرا تھا جہاں اپنا وہیں تک آفتاب آیا

شکیل بدایونی




اجالے گرمئ رفتار کا ہی ساتھ دیتے ہیں
بسیرا تھا جہاں اپنا وہیں تک آفتاب آیا

شکیل بدایونی