EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پھر وہی جہد مسلسل پھر وہی فکر معاش
منزل جاناں سے کوئی کامیاب آیا تو کیا

شکیل بدایونی




پھر وہی جہد مسلسل پھر وہی فکر معاش
منزل جاناں سے کوئی کامیاب آیا تو کیا

شکیل بدایونی




پی شوق سے واعظ ارے کیا بات ہے ڈر کی
دوزخ ترے قبضے میں ہے جنت ترے گھر کی

شکیل بدایونی




رحمتوں سے نباہ میں گزری
عمر ساری گناہ میں گزری

شکیل بدایونی




رحمتوں سے نباہ میں گزری
عمر ساری گناہ میں گزری

شکیل بدایونی




رند خراب نوش کی بے ادبی تو دیکھیے
نیت مے کشی نہ کی ہاتھ میں جام لے لیا

شکیل بدایونی




سب کرشمات تصور ہیں شکیلؔ
ورنہ آتا ہے نہ جاتا ہے کوئی

شکیل بدایونی