انہیں اپنے دل کی خبریں مرے دل سے مل رہی ہیں
میں جو ان سے روٹھ جاؤں تو پیام تک نہ پہنچے
شکیل بدایونی
انہیں اپنے دل کی خبریں مرے دل سے مل رہی ہیں
میں جو ان سے روٹھ جاؤں تو پیام تک نہ پہنچے
شکیل بدایونی
اٹھا جو مینا بدست ساقی رہی نہ کچھ تاب ضبط باقی
تمام مے کش پکار اٹھے یہاں سے پہلے یہاں سے پہلے
شکیل بدایونی
وہی کارواں، وہی راستے وہی زندگی وہی مرحلے
مگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تم نہیں کبھی ہم نہیں
شکیل بدایونی
وہی کارواں، وہی راستے وہی زندگی وہی مرحلے
مگر اپنے اپنے مقام پر کبھی تم نہیں کبھی ہم نہیں
شکیل بدایونی
وہ اگر برا نہ مانیں تو جہان رنگ و بو میں
میں سکون دل کی خاطر کوئی ڈھونڈ لوں سہارا
شکیل بدایونی
وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں
بہت مغرور ہوتے جا رہے ہیں
شکیل بدایونی