دشمنوں کو ستم کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں
شکیل بدایونی
دشمنوں کو ستم کا خوف نہیں
دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں
شکیل بدایونی
غم کی دنیا رہے آباد شکیلؔ
مفلسی میں کوئی جاگیر تو ہے
شکیل بدایونی
غم حیات بھی آغوش حسن یار میں ہے
یہ وہ خزاں ہے جو ڈوبی ہوئی بہار میں ہے
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
غم حیات بھی آغوش حسن یار میں ہے
یہ وہ خزاں ہے جو ڈوبی ہوئی بہار میں ہے
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
غم عمر مختصر سے ابھی بے خبر ہیں کلیاں
نہ چمن میں پھینک دینا کسی پھول کو مسل کر
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| فون |
| 2 لائنیں شیری |
ہائے وہ زندگی کی اک ساعت
جو تری بارگاہ میں گزری
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |